Skip to content

تمھیں کس نے کہا تھا

تمہیں کس نے کہا تھا ؟
دوپہر کے گرم سورج کی طرف دیکھو
اور اتنی دیر تک دیکھو!
کہ بینائی پگھل جائے!!

تمہیں کس نے کہا تھا ؟
آسمان سے ٹوٹتی اندھی الجھتی بجلیوں سے
دوستی کر لو
اور اتنی دوستی کر لو
کہ گھر کا گھر ہی جل جائے!!

تمہیں کس نے کہا تھا ؟
ایک انجانے سفر میں
اجنبی رہرو کے ہمرہ دور تک جاؤ
اور اتنی دور تک جاؤ!
کہ وہ رستہ بدل جائے!!

محسن نقوی۔

5 thoughts on “تمھیں کس نے کہا تھا”

  1. منیر بھائی!
    یہ تو نہین پتہ کہ محسن نقوی مرحوم کو اپنی بات کا جواب ملا یا نہ ملا مگر سنا ہے کہ اس طرح کے کام کسی کے کہنے پہ نہیں کئیے جاتے بلکہ یہ خود بخود ہی ہوجاتے ہیں۔ اور پھر نتیجہ وہی برآمد ہوتا ہے جو آجکل پاکستان کے ساتھ دوستی کی آڑ میں ہو رہا ہے۔

  2. بہت عمدہ لکھاہے اور بہت سچ لکھا ہے جناب محسن نقوی-
    مجھے ایسے لگا جیسے انہوں نے میرے ہی لیے لکھا ہے –

  3. زبردست۔۔۔ اور خاص طور پر:

    تمہیں کس نے کہا تھا ؟
    ایک انجانے سفر میں
    اجنبی رہرو کے ہمرہ دور تک جاؤ
    اور اتنی دور تک جاؤ!
    کہ وہ رستہ بدل جائے

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں