Skip to content

گَلہ ۔۔

سری لنکا کی حکومت نے بالآخر اپنے ملک میں تین دہائیوں سے جاری خانہ جنگی ختم کر ہی ڈالی۔
اس بارے میں آراء مختلف ہیں کہ یہ کام انھوں نے کیسے سرانجام دیا ، مگر یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اگر ارادہ مصمم ہو، نیت صاف ہو تو کوئی کام بھی ناممکن نہیں۔
میری دلی خواہش ہے کہ ہمارے ملک کے مختلف حصوں میں جاری شورش بھی ختم ہو جائے، ہم بھی کسی دن فخر سے کہہ سکیں کہ ہم ایک ٓزاد ملک کے خوش باش شہری ہیں، مگر انجانے مفادات اس راہ میں رکاوٹ ہیں۔
کراچی دہشت کے ہاتھوں یرغمال ہے تو بلوچستان میں علیحدگی کا شور و غوغا ہے۔
وزیرستان کے اسلام پسند اپنی اسلام پسندی کے شوق میں ملک کی جڑیں کھود رہے ہیں تو سوات اور مالاکنڈ میں نادان لوگ دشمنوں کے ہاتھوں کھیل کر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ہمارے قائدین؟
ہمارے قائدین میں سے تو کچھ خود ساختہ جلا وطنی کے سلسے میں ملک سے باہر مزے کر رہے ہیں۔ ان کے پیروکار کہتے ہیں کہ یہاں ان کی زندگی کو خطرہ ہے۔ یہ ملک ان کی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا مگر وہ اس ملک کو بچانے کی بات کرتے ہیں۔
انبیاء کے وارث پجیرو اور پراڈو گاڑیوں کے سکینڈل میں ملوث ہوتے جا رہے ہیں۔ ڈیزل اور سرکاری زمین پر قبضہ تو خیر بڑی بات ہے۔
کچھ لوگ دبئی میں اپنے بینک اکاؤنٹ اور کاروبار کے سلسلے میں مفکر رہتے ہیں تو کچھ نے سعودیہ اور کینیا میں شوگر ملیں بنا لی ہیں۔ مانتا ہوں کہ یہ کاروبار ان کا ذاتی طور پر قائم کیا ہوا ہے، مانتا ہوں کہ انھوں نے اس کے قیام میں محنت کی ہوگی، مگر یہ سب لوگ، سب لوگ جن کا میں نے ذکر کیا ہے، پاکستانی ہیں۔ اس ملک نے کچھ دیا ہے انھیں، اور اب وہ لوٹانے کا وقت آگیا ہے۔
مجھے ایک بھی ایسا قائد نظر نہیں آ رہا جو ہماری قیادت کر سکے، بھیڑوں کے اس گلے کو بحفاظت باڑے تک پہنچا دے۔ ورنہ یہ نگہبان اس گلے کو ایسے قافلے کے ہاتھ بیچ دیں گے جو کسی عزیز مصر کی سرزمین کو نہیں جاتا۔۔۔۔

4 thoughts on “گَلہ ۔۔”

  1. میرا پاکستان

    سوال یہ ہے کہ ہمیں محب وطن اور مخلص قیادت کیوں میسر نہیں؟ اس پر کچھ ارشاد فرمایے اور حل بھی بتائیے.

  2. DuFFeR - ڈفر

    کیسے کیسے کنجر لوگوں کو آپ نے انبیا کے وارثین سے تشبہیہ دے دی؟
    یہ تو دشمن ہیں نبی کے، اس کی امت کے اور دین کے

  3. یہ سب حرام کھانے والے ہیں عوام کا خون پینے والے ان سے کیا کوئی امید کی جا سکتی ہے ان کو قوم کی نہیں اپنی جائیدادوں اور لیڈری کی فکر ہے جو صرف اور صرف عوام کو بے وقوف بنا کر ہی حاصل کی جا سکتی ہے جاگ مسلماں جاگ اب بھی نہ جاگا تو کبھی بھی نہ جاگ سکے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مسٹر کنفیوز

  4. ڈاکٹر صاحب .. قائد تو گملوں میں اگائے جاتے ہیں …جی ایچ کیو کی کیاری میں … اصل قائد کہاں سے ملے گا یہاں….
    سیاست کو پروان نہیں چڑھنے دیا گیا یہاں تو ایسے ہی قائدین ملیں گے… ایک ہی حل ہے اس کا کہ جیسی بھی بری بھلی سیاست چل رہی ہے اسے چلنے دیا جائے، اور اللہ سے امید رکھی جائے کہ وہ ہمارے حال پر رحم کرے..

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں