Skip to content

زبان ِ یار ِ من رُوسی ، و من روسی کچھ کچھ دانم

ہماری ضدی طبیعت نے یہ دن بھی دکھانا تھا۔۔

 

پچھلے ہفتے راولپنڈی جانا ہوا، تو سوچا ، انٹرنیٹ سے اتنا کچھ اُتارا ہوا ہے، وہی دورانِ سفر سُن لیا جائے۔ نظر انتخاب ایک فولڈر پر پڑی جو کافی عرصے سے کھولا نہیں تھا۔ اب کے سوچا ،دیکھیں شائد اس میں کچھ

کام کی چیز ہو۔۔۔ کھولا تو پتہ چلا اس میں روسی زبان کے سیکھنے کی سی ڈیاں ہیں۔

یہ آٹھ سی ڈیاں ایک دوست کی معرفات اتاری تھیں ایک برس قبل۔ وجہ یہ تھی کہ ایک رفیق کار نے ، جو کہ روس یا یوکرائن سے فارغ التحصیل تھا، ہمیں روسی زبان سکھانے میں دلچسپی نہیں دکھائی تھی۔ طبیعت چونکہ ضدی سی ہے، اور پھر ہر وہ کام ضرور کرنا ہے جس سے روٹین کے کاموں سے توجہ ہٹے، لہذا روسی زبان کی طرف متوجہ ہونا ایک لازمی امر تھا۔

ڈاؤنلوڈ کے بعد اس فولڈر کی شکل تک نہ دیکھی تھی، چُنانچہ سوچا کیوں نہ اسے ٹیسٹ کر لیا جائے۔ پسند آیا تو ٹھیک، نہ آیا تو ڈیلیٹ کرنا کیا مشکل ہے۔

تو جناب، کچھ گانوں کے ساتھ پہلی دو سی ڈیوں کو بھی نوکیا موبائل میں ڈال لیا اور چل پڑے۔
جب سننا شروع کیا تو پروگرام اتنا اچھا تھا کہ پنڈی تک پہنچتے پہنچتے ایک سی ڈی دو مرتبہ سن لی تھی، اور واپسی پر دوسری سی ڈی بھی۔

گانے نہ سننے کا قلق رہے گا البتہ۔۔

پروگرام اس طرح بنایا گیا ہے کہ یہ ایک استاد یا استانی اور اس کے دو شاگردوں کے درمیان کی گئی گفتگو ہے جو ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس گفتگو میں بہت اچھے طریقے سے دونوں شاگردوں کوروسی زبان بولنا سکھائی گئی ہےْ
ان جملوں کو خود بھی دُہرانا پڑتا ہے، تا کہ ذہن نشین ہو جائیں۔ اب ایسا ہوا کہ ہم با آواز بلند تو گاڑی میں دہرا نہ سکتے تھے، اس لئیے سرگوشی میں دہراتے رہے۔ ہماری دائیں جانب جو جوان بیٹھا ہوا تھا، پہلے تو سمجھا کہ صُوفی صاحب کوئی لیکچر سن رہے ہیں۔ پھر بہانے سے ہم سے ٹکرایا کہ کہیں گانا نہ ہو، مگر جب اس نے انگریزی زبان سنی وہ بھی بغیر میوزک کے، تو خاموش ہو گیا۔ اب کیا ہوا کہ جب ہم سرگوشی میں یا، ایسے ہی روسی زبان کا کوئی جملہ حسب ہدایت دہراتے تو وہ ہماری طرف دیکھتا۔ مگر تھرکنا ندارد پا کرکچھ کہ نہ پاتا۔ جب ہم سنگ جانی پہنچے تو اسے یقین ہو چلا تھا کہ یہ صُوفی واقعی پاگل ہے۔۔۔ کیوں کہ ایک مشکل اور لمبا جُملہ ، ریکارڈڈ شاگردوں سے پہلے ہم بنا چکے تھے، اور اسی خوشی میں ہم نے ایک مُکا ہوا میں لہرایا تھا جو کہ ہائ ایس کی چھت پہ لگا۔۔۔۔ ہا ہا ہا

خیر، واپسی پہ تو یہ حرکت نہ کی، مگر حقیقی خوشی اس وقت ہوئی جب اگلے ہی دن ایک اور دوست کے فون سے ہم نے اِ س دوست سے فونیٹک انگلش کی مدد سے روسی زبان میں بات چیت شروع کی۔۔ اور اب ہمیں سی ڈی کے ساتھ ساتھ ایک زندہ اُستاد کی شاگردی بھی حاصل ہو گئی ہے۔۔

آ ج ہی استاد جی نے کہا ، کہ ہماری رفتار اچھی ہے، گو کہ ہم ابھی تک پہلی دو سی ڈیوں میں ہی پھنسے ہوے ہیں۔ دُعا کیجئے کہ جلد ہی باقی چھے سی ڈیاں ختم ہو جائیں۔

 

9 thoughts on “زبان ِ یار ِ من رُوسی ، و من روسی کچھ کچھ دانم”

  1. ماشآ اللہ ۔ زبان سیکھنا مجھے بہت پسند ہے گو کہ کوئی زبان بھی نہ سیکھی۔ وجہ سستی اور وقت کی کمیابی بلکہ نایابی۔
    اگر آپ کی یہ جستجو جاری رہے تو اس کے تجربات سے ہمیں ضرور آگاہ کیجیے گا۔ بہت خوشی ہوگی۔

  2. DuFFeR - ڈفر

    مجھے تو فارسی کا شوق ہے
    استاد بھی مل جائے
    گر وقت مل جائے تو

  3. ہاہاہا..زبردست.
    ابھی تک کتنی سیکھ لی ہے؟ مشکل ہے یا آسان ہی ہے؟

    ڈفر کی طرح مجھے بھی فارسی سیکھنے کا شوق ہے.. اور اس کے علاوہ جرمن اور سپینش.

  4. منیر عباسی

    ماوراء،
    آسان زبان ہے مگر مجھے باقاعدگی سے سننے کا موقع نہیں مل پا رہا۔ لہذا ابھی بھی پہلی دو سیڈیز میں ہی پھنسا ہوا ہوں۔

    بہر حال آسان ہے، اتنی مشکل نہیں ہے۔ بس حروف تہجی شناخت کرنا ذرا مغز ماری مانگتا ہے۔

  5. منیر عباسی

    ذرا سی پیش رفت ہوئی ہے، اب میں نے حروف تہجی پہچاننے کی کوشش شروع کردی ہے ۔۔

    اگرآپ کو یہ سی ڈیاں درکار ہیں تو حکم کیجئے !!! بندہ خدمت کےلئے حاضر ہے۔

  6. آج بہت دنوں کے بعد یاد آیا کہ کبھی روسی زبان کے حوالے سے آپ کی ایک تحریر پڑھی تھی اس لیے آج تلاش کرتا ہوا پہنچا ہوں۔ آپ کے خلوص کا بہت شکریہ برادر، لیکن میں کراچی میں ہوتا ہوں آپ کو مجھے بھیجنے میں مشکل ہوگی اس لیے میں آپ کو تکلیف نہیں دینا چاہتا۔ ہاں اگر کوئی آسان راستہ ہو تو میں بخوشی یہ سی ڈیز لینے کو تیار ہوں گا۔ آئے ہوئے علم کو ٹھکرانا نہیں چاہیے 🙂
    خیر، آپ یہ تحریر ڈھونڈنے کا مقصد یہ تھا کہ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ روسی زبان میں “ٹ” اور “ڈ” کے تلفظ ہوتے ہیں یا نہیں ہوتے؟ دوسرا U کے لفظ کی ادائیگی کس طرح ہوتی ہے۔ میں نے سنا ہے کہ ولاڈیمیر پوٹن، جوزف اسٹالن وغیرہ غلط العام ہیں؟ درحقیقت یہ نام ولادیمیر پیوتن اور جوزف استالین ہیں۔ کیا آپ اس کی تصحیح کر سکتے ہیں؟

    1. جی ابو شامل آپ نے درست سنا ہے، روسی زبان میں ٹ اور ڈ کی جگہ ت اور د استعمال ہوتے ہیں۔ دیر سے جواب دیینے پر معذرت خواہ ہوں۔

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں