Skip to content

آسموسس – ایک تنقیدی جائزہ

خوابوں کے شہزادے یا شہزادی کی تلاش تو سب کو ہوتی ہے۔ کچھ خوش قسمت افراد اپنے خوابوں کے شہزادے یا شہزادی کو پا لیتے ہیں اور یوں ان کی زندگی گلزار بن جاتی ہے۔ بہت سے ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے خوابوں کے شہزادے یا شہزادی کی تلاش میں عمر بتا دیتے ہیں اور یوں ایک تنہائی بھری زندگی کا اختتام اکثر پچھتاووں پر کرجاتے

اس کے بر عکس، بہت سے افراد اپنی زندگی کے ساتھ سمجھوتہ کرنا سیکھ جاتے ہیں اور اپنے خوابوں کے شہزادے یا شہزادی کے نہ ملنے کے باوجود زندگی کے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک تلخ سمجھوتہ کر کے ایسے فرد کے ساتھ زندگی گزار دیتے ہیں جو ان کے آئیڈیل سے ذرا بھی میل نہیں کھاتا۔

اگر آپ کو اپنے لئے ایک ایسے فرد کی تلاش کا موقع دیا جائے جو کہ حقیقی معنوں میں آپ کا اور آپ اس کے ہم سفر ثابت ہو سکیں تو کیا آپ اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیں گے؟
اس سوال کا جواب تو آپ سوچ سمجھ کر نیچے تبصرے کے لئے بنی جگہ میں دیجئے گا ، فی الحال ہم بات کر رہے ہیں نیٹ فلکس کی طرف سے پیش کی گئی امسال ایک ٹی وی سیریز آسموس کی۔
اس سیریز کا بنیادی خیال ایسی ایجاد کے گرد گھومتا ہے کہ جس کے استعمال سے آپ اس فرد کی تلاش میں کامیاب ہو سکیں گے جو آپ کا حقیقی معنوں میں ہم سفر ثابت ہو۔ یوں آپ اس ایجاد کے استعمال سے کسی غلط فیصلے کے رسک سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

اس ایجاد کا نام آسموسس رکھا گیا ہے۔ کیوں رکھا گیا ہے، یہ کسی نے بتانے کی زحمت نہیں کی۔
مستقبل بعید کے کسی زمانے میں وقوع پذیر ہوئے واقعات کہ جن میں تاریخ اور مدت کی تخصیص نہیں کی گئی یہ سیریز ایسے بہن بھائی کے گرد گھومتی ہے جو کمپیوٹر ماہر ہیں اور اپنی گزشتہ زندگی کے صدمات کے نتائج سے نبردآزما ہونے کی کوشش کرتے ہوئے اس ایجاد کی کامیابی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔
ہر مغربی سیریز کی طرح یہ ٹی وی سیریز بھی یک دم شروع ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ اس کے کردار کھلتے نظر آتے ہیں۔ سیریز کے مرکزی کردار ایستھر، اس کا بھائی پال، ان کا پارٹنر اور بچپن کا دوست گیبریل،مارٹن مصنوعی ذہانت سے آراستہ ایک روبوٹ اور ایک ڈاکٹر، ڈاکٹر بلی ہیں۔ ان کے علاوہ وہ بارہ یا تیرہ رضاکار بھی ہیں جنھوں نے اس ایجاد کے پروٹو ٹائپ کو جانچنے کے لئے رضاکارانہ اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔

ذہن میں یہ رکھتے ہوئے کہ یہ ایک فرنچ ٹی وی سیریز ہے، آپ کو اسے دیکھنے کے لئے انگریزی سب ٹائٹل تو کم از کم درکار ہوں گے۔ اس کے علاوہ اگر آپ برہنگی پسند نہیں کرتے تو اسے دیکھنا آپ کے لئے ایک موزوں فیصلہ نہ ہو۔

آٹھ اقساط پر مشتمل اس سیریز میں کیا ہوتا ہے، یہ جاننے کے لئے اس ویب سیریز کو دیکھنا لازمی ہے، ۔ البتہ میں چونکہ اسے مکمل کر چکا ہوں اس لئے میں اپنی رائے دے سکتا ہوں۔ سیریز کی کہانی کی رفتار بے قاعدہ ہے، کبھی سُست اور کبھی تیز۔ اس میں ہر قسم کا مصالحہ موجود ہے، کارباری رقابت،، کاروباری رقیبوں کی سازشیں اور ان کے مہرے ، چھوٹے چھوٹے فیصلے کس طرح ایک بڑا ٹوئسٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اور مرکزی کرداروں کا آپسی تناؤ کہانی میں جان ڈالنے کی کوشش تو کرتا ہے مگر دوسری قسط کے بعد سے کہیں کہیں کہانی مرکزی خیال سے ہٹنا شروع ہوجاتی ہے، اور چھٹی قسط تک تو یہ حال ہوجاتا ہے کہ پروڈیوسروں کو شائد آٹھویں قسط تک کہانی ختم کرنے کے چکر میں سب کچھ جلد سے جلد لپیٹنے کی پڑ جاتی ہے۔ میں خامیاں گنوا تو دوں مگر ہوگا یہ کہ یہاں اس سیریز کی ساری کہانی لکھنی پڑ جائے گی اور یوں اگر کسی نے اسے دیکھنا بھی ہوا تو دیکھ نہ پائے گا۔

چھٹی قسط کے بعد سے میرا دیکھنے کو دل نہ کررہا تھا مگر صرف یہ دیکھنے کے لئے کہ کس کردار کے ساتھ کیا ہونا ہے، اگلی دو قسطیں فاورڈ کرتا رہا۔ جس برے طریقے سے اس مرکزی خیال کو مینیج کیا گیا، دل روتا ہے۔ اس کہانی کو اس سے کہیں زیادہ اچھے طریقے سے مینیج کیا جا سکتا تھا، مجھے علم نہیں جلد بازی میں اس کہانی کو خراب کرنے کی وجوہات کیا تھیں۔

یہ فیصلہ کہ آپ کے لئے کیا درست ہے اور کیا غلط، اور اس کے اخلاقی نتائج کیا ہوں گے مصنوعی ذہانت کی مدد سے دور رس نتائج لا سکتا ہے۔ اور دور رس نتائج ضروری نہیں کہ اچھے ہی ہوں۔ یہی اس کہانی کا مرکزی خیال تھا اور میرا خیال ہے کہ اس پر اچھی کہانیاں لکھنے کی بہت بڑی گنجائش موجود ہے۔

میرا فیصلہ تو یہ ہے کہ آپ آسموسس کو دیکھنے سے اجتناب ہی کریں تو بہتر ہے۔

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں