Skip to content

ایک مشت خاک

ایک مشت خاک .

کچھ عرصہ قبل جب میں نے یہاں پر علما کی طرف سے ایک سودی کاروبار پر کچھ الفاظ لکھے تھے تو مجھے اندازہ نہ تھا کہ یہ سب کچھ اتنا جلد ہی دھڑام سے آ گرے گا۔

اب جب کہ یہ لوگ گرفتار ہونا شروع ہو گئے ہیں تو مختلف حلقوں کی طرف سے صفائیاں، وضاحتیں اور نہ جانے کیا کیا سامنے آ رہا ہے۔ شفیق کا نام میں نے اس وقت سُنا جب امی جان مرحومہ کی دُعا کے لئے آنے والے کچھ مہمان رات گزارنے کے لئے ٹھہر گئے تھے۔ اندازہ ہوا کہ انھوں نے بھی کچھ سرمایہ کاری کی ہے مگر شفیق غائب ہے۔ میں نے زیادہ غور اس لئے نہ کیا کہ یہ ایک پیرا مڈ سکیم تھی اور جلد یا بدیر، اس کا اختتام ہونا ہی تھا۔ ایلن سٹانفورڈ کا نام کسی کو یاد ہے؟ 2008 میں اس نے انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پانچ عدد ٹی 20 میچ سیریز کو سپانسر کیا تھا اور انعامی رقم 20 ملین امریکی ڈالر تھی۔سپانسر شپ تنازع کے باعث یہ سیریز تو نہ ہو سکی، البتہ جو واحد میچ ہوا تھا اس میں انگلینڈ کو شکست ہوئی تھی۔ موصوف اب کسی امریکی جیل میں پیرامڈ سکیم چلانے کے چکر میں ایک سو دس سال کی قید کا ٹ رہے ہیں۔ ہور چوپو!

جن لوگوں کا سرمایہ ضائع ہوا، ان سے مجھے دلی ہمدردی ہے۔ ان سے زیادہ ہے جنھوں نے قرض لے کر ان لوگوں کے پیسے دئے کہ 60 فی صد منافع ملے گا۔ اسلامی کاروبار ہے، برکت الگ اور منافع الگ۔ لوگ یہ بات نہیں سمجھتے کہ حرام پر بسم اللہ الرحمان الرحیم پڑھنے سے وہ حلال نہیں ہو جاتا۔

میں نے ایک دو جگہ پوچھ پاچھ کی تو بتایا گیا کہ پنڈی سے گرفتار ہونے والے مفتی احسان الحق کے پاس سے دو ارب روپے کی مالیت کے ہیرے برآمد ہوئے تھے۔ دروغ بر گردن راوی۔
خود میں بھی حیران تھا کہ آخر ایسا کون سا کاروبار ہے جو مندی کے اس عالمی رجحان میں فائدے پر فائدہ دیتا جا رہا ہے۔ بہر حال اب جو ہوچکا وہ ہو چکا۔ حسب توقع آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ حکومت کو نگرانی سخت کردینی چاہئے۔ مالیاتی امور کے قوانین کو اور سخت بنایا جانا چاہئے وغیرہ وغیرہ ۔۔

مگر بات یہ ہے کہ کیا انسان کبھی قانون بنانے کے بعد سیدھا ہوا ہے؟؟ دل میں موجود لالچ تو کسی بھی قانون کو خاطر میں نہ لائے گا۔ اس کی خوراک بس ایک مشت خاک ہی ہے۔ اور ایک معین وقت پر اس میں مل جانا ہے۔ بس!!

آخر میں روزنامہ امت کی ایک تفصیلی خبر۔ امت کا انتخاب اس لئے کیا کہ کسی اور اخبار میں اتنی تفصیل سے نہیں لکھا گیا تھا۔ اور اس میں کچھ ایسی باتیں ایسی ہیں جو مجھے بتائی گئی تھیں، مگر میں نے یقین نہیں کیا تھا۔ بہر حال آپ بھی آج دس ستمبر کی اشاعت میں شائع ہونے والی یہ خبر پڑھئے اور اللہ کی تسبیح و تحمید بیان کیجئے کہ اس نے آپ کو بچا لیا۔

امت کی خبر

ایک اور ۔۔

روزنامہ امت کی دوسری خبر۔ دینی گھرانوں  کے لوگوں کے ملوث ہونے کی بابت۔.

ایک مشت خاک۔

2 thoughts on “ایک مشت خاک”

  1. مندرجہ معاملہ تو آپ اور پیسے جمع کرانے والے بے عقل لالچی لوگ نپٹائیں ۔ میں ایک عرض لے کر آیا ہوں
    جب بلاگستان پر آپ کی تحریر کے عنوان پر کلک کیا جائے تو کچھ نہیں کھلتا
    اگر آپ کے نام پر کلک کیا جائے تو یہ کھلتا ہے
    http://blogistan.urdusource.com/aggregator/sources/10
    پھر اس میں سے مندرجہ ذیل کو براؤزر میں کاپی پیسٹ کر کے تلاش کریں تو آپ کا بلاگ کھلتا ہے جس میں متعلقہ عنوان پر کلک کر کے تحریر کھولی جا سکتی ہے
    http://inspire.org.pk/blog
    اس سلسلہ میں مجھ جیسے کمزور اور دو جماعت پاس ناتجربہ کار کی کوئی مدد آپ کر سکتے ہیں

    1. انکل سچ تو یہ ہے کہ میں خود پریشان ہوں۔ فیڈ کا مسئلہ ایسا ہے کہ سمجھ نہیں آتی۔ بلاگ ایگریگیٹرز وغیرہ کو اکثر میرے بلاگ کی فیڈ سے نفرت رہتی ہے۔

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں