جاہل آن لائن پر ایک مراسلہ لکھ کراسے بھول ہی گیا تھا کہ آج ایک عدد وڈیو دیکھ کر اس کی یاد تازہ ہو گئی۔ غالبا یہ کسی ٹی وی چینل پہ کام کرنے والے وڈیو ایڈیٹر کا کام ہے کیونکہ ان حالات میں عامر لیات حسین کی حرکتوں اور باتوں تک پہنچ ایسے ہی لوگوں کی ہو سکتی ہے۔
یہ وڈیو آپ دیکھئے، اس منافق کی باتوں پہ استغفار پڑھئے۔ اورشرم سے چہرہ چھپاتے پھرئے۔
یاد رہے اس وڈیو میں عامر لیاقت حسین نے بسا اوقات ننگی گالیاں بھی دی ہیں۔
اس لئے اگر ایسے الفاظ آپ کی طبع نازک پہ گراں گزرتےہیں تو اس وڈیو کو مت دیکھئے گا۔
httpv://www.youtube.com/watch?v=NOCZFy0MEyc
جیو ٹی وی اس سے قبل اسی وڈیو کی ایک دو کاپیاں یوٹیوب سے کاپی رائٹ کا بہانہ کر کے اتروا چکا ہے اس لئے اگر آپ یہ وڈیو دیکھ نہ پائیں تو اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے اس ربط پر اس وڈیو کو دیکھ سکتے ہیں۔
ترمیم:: مجھے بعد میں عامر لیاقت حسین کا تردید بیان بھی مل گیا۔ وہ بھی آپ کے لئے حاضر ہےے۔ آپ دونوں کو ملاحظہ کر کے خود فیصلہ کر لیجئے کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ۔
http://www.kalam.tv/ur/video/86241/index.html
استغفار کیجئے اور اللہ سے ہدایت و مغفرت کی دعا کیجئے۔
ان جیسے لوگوں کا ایک ہی نعرہ ہے سب کچھ کھپے مذہب سے لیکر ملک تک
فی الوقت تو یہ ویڈیو نہیں دیکھ پاؤں گا، گھر جا کر دیکھوں گا، تاہم ایسی ہی ایک ویڈیو دیکھی تھی جس میں عامر لیاقت شیہ مجلس میںبیٹھ کر صحابہ کرام کو گالیاں دے کر شیہ سے داد بٹور رہا ہوتا ہے۔
اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام کس قدر بے وقوف ہیں، ایک وقت تھا جب جیو پر یہ پروگرام شروع ہوا اور لوگ عامر لیاقت کی باتوں کے جادو اور اس کی آواز میں پڑھی گئی نعتوںپر اس کے دیوانے ہو گئے تھے۔
اس وڈیو پر اگر لکھتے دیتے کہ نابالغ اور بارہ سنگھا نا دیکھے تو اچھا تھا۔
بالی عمر کے میں نے تودیکھ ہی لی ہے۔۔
یاسر بھائی! ہمارا شمار بھی بالغوں میں ہے۔ مگر اس ویڈیو کو دیکھ اس اسکی تشریف پہ صبح شام دس جوتے لگائے جانے کی نادر تجویز جاری کرنے کو دل کرتا ہے
اس مکرو و منافق جاہل آن لائن کی ویڈیو دیکھ کر ملک کے بے غیرت میڈیا جو اسلام کو بھی کاروبار سمجھتا ہے پہ افسوس ہوا اور عوام کی ابو العجمیوں پہ سر پیٹ لینے کو دل چاہا ۔
ڈاکٹر عامر لیاقت سے میری پرانی شناسائی ہے۔۔۔ وہ ایسے کہ چند سال پہلے دبئی میں جیو گروپ کا آفس تھا۔۔۔ اور جیو میں ہی میرا بہترین دوست بھی کام کرتا ہے۔۔۔ تو کئی بار میرا چکر دبئی میڈیا سیٹی جیو کے آفس میں لگتا تھا۔۔۔ وہیں پر ایک دو بار ڈاکٹر عامر لیاقت سے سلام دعا ہوئی۔۔۔ اصل پول تو میرے دوست نے اس بندے کے بارے میںکھولی کہ یہ جتنا شریف ٹی وی پر نظر آتا ہے۔۔۔ اس کا ایک فیصد بھی بذاتِ خود نہیں۔۔۔ سٹاف کو اور پروگرام کے شرکا کو نہایت کم تر سمجھتا ہے اور فحش زبان استعمال کرنے میںکوئی قباحت محسوس نہیںکرتا۔۔۔ میرے دوست کو تو اس سے کراہیت آتی تھی۔۔۔ اور وہ عامر لیاقت کو سخت ناپسند کرتا ہے۔۔۔جو کچھ اس نے مجھے بتایا، اس کے بعد سے تو میں خود بھی اس بندے سے متنفر ہو گیا۔۔۔ کل جب اس کی یہ ویڈیو دیکھی تو میرے زہن میںمیرے دوست کے الفاظ گھوم گئے۔۔۔
کچھ عرصہ پہلے ایک اور ویڈیو میں نے دیکھی تھی، جس میں اس نے صحابہ کرام کی شان میں سخت گستاخی کی تھی۔۔۔ اور اس کے بعد سے مجھے اس سے شدید نفرت ہو گئی ہے۔۔۔ اپنے گھر میں بھی، میں اس کے پروگرام نہیں چلنے دیتا۔۔۔ کہ پتا نہیں کیا کیا پراپگینڈہ کرتا ہے یہ۔۔۔ اللہ اسے ہدایت دے۔۔۔ لیکن میرے خیال میں یہ بہت خطرناک بندہ ہے۔۔۔
کسی اور کی طرف انگلی اٹھانے سے پہلے ہمیں اپنے گریبانوں میں بھی جھانکنا چاہیئے۔ خود ہم لوگوں میں بھی منافقت کتنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ھے۔ اگر عامر لیاقت نے فلم کا گانا گنگنایا ھے یا مغلضات بکی ہیں تو اس میں ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی ہے؟ میرا خیال ھے اس ویڈیو میں ہمیں اپنا چہرہ تلاش کرنا چاہیئے۔ دوسروں کے لیے تو ہم بھی مذہبی ہو جاتے ہیں مگر جب خود پر بات آتی ہے تو بے شمار بہانے تراشنے شروع ہو جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائے!۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اس ویڈیو کو سچ نہیں مانتی
یہ سیاست کا ہی ایک حصہ ہے
یہ ثبوت کافی نہیں
یہ ایڈٹنگ بھی ہو سکتی ہے
اگر کوئی اتنا بدزبان ہو سکتا ہے تو کیا ہمارے عالم حضرات ان کی محافلوں میں جاتے؟
یا سب ہی ایسے ہیں؟
کیا سب ڈرتے ہیں ان سے؟
ہمارے علما بھیِ؟
آخر یہ ویڈیوز چینل چھوڑ جانے کے بعد ہی کیوں منظر پر آئین؟
جیو کا پورا نیٹورک پہلے ڈرتا تھا کیا؟
یا پہلے سب ریکارڈ پر نہ تھا؟
یا اب کوئی خاص مقصد ہے؟
ایک مسلمان پر کتنی آسانی سے ہم الزامات لگا دیتے ہین
یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ جھوٹ بھی ہو سکتا ہے
پر ہمیں کیا
لکھنے کو کچھ ملا تو سہی سو لکھ ڈالا
ایک شوشہ جو مل گیا
ال لگ جاو سب دھندے سے
آپ کی بات سے سو فیصد متفق
ارتقاء حیات کی بات سے متفق
Comments are closed.