Skip to content

ریمنڈ ڈیوس کی جاں خلاصی اور ہم

اب جبکہ مسمی ریمنڈ ڈیوس خون بہا کی رقم ادا کر کے، مقتولین کے ورثا سمیت پاکستانی سرزمین سے جا چکا ہے، میرا خیال ہے سیاسی جماعتوں کو منافقت ختم کرنے پہ بھی توجہ دینی چاہئے۔

ریمنڈ ڈیوس سے جان چھڑانے کے لئے قصاص و دیت کے قانون کا جیسا بھی استعمال کیا گیا، اپنے پیچھے بہت سے سوالات چھوڑ گیا۔

اگر ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں اسلامی قانون کا نفاذ کر کے جان چھڑائی جا سکتی ہے تو ان لوگوں کا کیا قصور تھا جو اپنے علاقے میں اسلامی نظام، شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کر رہے تھے؟ ان کو کیوں نشانہ بنایا گیا؟ اگر ان کا نفاذ اسلام کا مطالبہ غلط تھا، تو ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں اسلامی نظام کی من مانی تشریح بھی غلط ہوئی۔ اگر یہ درست ہے تو وہ کیوں غلط؟

سمجھ نہیں آ رہا یہ سب چکر کیا ہے؟ کون درست ہے، کون غلط ہے؟ فی الحال تو حکومتی حلقوں کے بیانات ہی سُنے جا سکتے ہیں جو اپنا پورا زور اس بات پر لگا رہے ہیں کہ یہ سب عین اسلام کے مطابق ہوا۔

4 thoughts on “ریمنڈ ڈیوس کی جاں خلاصی اور ہم”

  1. زرد رنک دينے سے زردہ نہيں بن جاتا ۔ چاولوں ميں ميٹھا ڈالنا اور مجوزہ طريقہ سے پکانا بھی ہوتا ہے
    ہمارے يہاں جس کا جی چاہتا ہے اپنے عيوب پر اسلام کا تڑکا لگا ليتا ہے ۔ اللہ سے دور يہ لوگ سوچتے نہيں کہ دوہرے جرم کے مرتکب ہو رہے ہيں

  2. جہاں اپنا مطلب ہوا اسلام کا نام استعمال کر لیا۔ مذاق بن گیا ہے اسلام اب تو!

  3. عبد اللہ آدم

    محمد قطب کی ایک مکمل کتاب ہے کہ:: اسلام کو پورا لو یا چھوڑ دو” !!!

  4. یہی کاتب نے امریکہ کی غلامی کی دستاویز میں تب لکھ دیا دیا تھا جب امریکہ کی غلامی پاکستان نے قبول کر لی تھی
    اب مزید جاننے کے لئے آئندہ بھی زندہ رہیئے
    بے غیرتوں کی طرح

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں