Skip to content

جن کا آخری حملہ

فیس بک چھوڑنے کا  ایک طریقہ دریافت کرنے کے بعد میں پُر عزم تھا کہ اب کی بار پکا کام کیا ہے۔ اب کی بار فیس بک سے جان چھوٹنا یقینی ہے۔ اور میں خوش بھی ہوں کہ اتنے دن فیس بک سے دور رہ پایا ہوں۔ کچھ دخل اس میں حکومت پاکستان کا بھی ہے جس نے فیس بک پہ پابندی لگا دی ہے۔

مگر فیس بک بھی بڑی ڈھیٹ ہے۔ مجھے یہ تو علم تھا کہ اکاؤنٹ حذف کرنے کے بعد صرف 14 دن مجھے فیس بک استعمال نہیں کرنی ہے، مگر انھوں نے بارہویں دن مجھے ایک ای میل بھیجی ہے، کہ آپ کو فیس بک کی طرف سے ایک اہم اناؤسمینٹ بھیجی  گئی ہے۔ پہلے تو میں نے یہ سوچا کہ شائد فیس بک نے کنفرمیشن بھیجی ہے کہ میرا اکاؤنٹ حذف کر دیا گیا ہے، پھر خیال آیا کہ اگر اکاؤنٹ حذف کر دیا گیا ہے تو پھر ای میل بھیجنا تو سپیمنگ کے زمرے میں آنا چاہئے۔ اسی کے ساتھ ایک دم خیال آیا کہ اب اگر اس ای میل کو پڑھنے کے لئے فیس بک ان باکس  تک گیا تو ان دس بارہ دنوں کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ ویسے بھی فیس بک کھل تو رہی نہیں، اگر میں ان کی بات مان لوں تو میرا کچھ نہیں ہوگا، مگر اس حرکت سے اندازہ ہوتا ہے کہ فیس بک کس طرح لوگوں کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کرتی رہتی ہے۔

پتہ نہیں یہ حرکت کسی عدالت میں ان کے خلاف کسی مقدمے کی بنیاد بن بھی سکتی ہے یا نہیں؟

6 thoughts on “جن کا آخری حملہ”

  1. جی ہاں یہ سچ ہے۔ ڈی ایکٹیویٹ کرنے کے لیے تو پانچ سو بار کنفرم کرتے ہیں پر ایکٹیویٹ کرنے کے لیے بس لاگن کریں اور ایکٹیویٹ ہو جاتا ہے۔

    میرے لیپ ٹاپ میں فیس بک کا یوزر نیم اور پاس ورڈ محفوظ تھا۔ ڈی ایکٹیویٹ کرنے کے کافی دنوں بعد میں‌ نے فیس بک کے بک مارک پر کلک کر دیا تو خود ہی لاگ ان ہو گیا، اتنا تک نہیں پوچھا کہ آپ ایکٹیویٹ کرنا چاہتے ہیں‌یا نہیں، کوئی کنفرمیشن میسج نہیں۔ پھر مجھے دوبارہ سے ڈی ایکٹیویٹ کرنا پڑا، ویسے حیرت کی بات ہے میں‌ نے بھی چار پانچ دنوں سے فیس بک نہیں کھولی اور مجھے کوئی خاص کمی محسوس نہیں‌ ہو رہی۔ لگتا تو ایسے تھا فیس بک پانی اور ہوا کی طرح ضروری ہو چکی ہے ہمارے لیے۔
    .-= یاسر عمران مرزا´s last blog ..اردو بلاگنگ کمیونٹی کی باہمی ہم آہنگی =-.

  2. @ڈفر :: آپ کہتے ہیں‌تو چھوڑ دیتا ہوں۔ ورنہ ۔۔۔ تسی ما سیاندے او نا!!!

    🙁

    @افتخار اجمل صاحب:: بس اب تو ایک دو دن رہ گئے ہیں، اب کوئی پریشانی نہیں۔ میں‌نے اتنے جتن کئے بھی اس لئے کہ دل کھٹا ہو جائے۔ فیس بک کے نہ ہونے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا مجھے۔

    @یاسر عمران:: درست کہا آپ نے۔ غالبا بچوں کی دودھ چھڑائی اتنی مشکل نہ ہوگی جتنی فیس بک سے جدائی۔۔۔

    @محمد اسد:: جی جناب۔ یہ تو مجھ جیسا فارغ انسان ہے جو ای میل ان باکس کو غور سے دیکھتا ہے۔ ویسے بھی ان باکس میں‌ ہے ہی کیا، ڈفر کی چند ای میلوں‌کے سوا۔

    :p

  3. تھو۔۔۔۔ڑے ہم کیا راہ دے اھر تو پنجابی مشاعرہ چل رہیا نی ایک پنجابئ نے سڑک چھاپ بلاگ کیا لکھا سب وھا وھا وھا وھا کرتا ھے بڑا تصوبی ھے پنجابی تم صرف محب وطن اور سب غادار ھے تھو۔۔۔۔ڑے تھو تھو اخو تھو

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں