Skip to content

تقابل

سب سے پہلے یہ عرض کرتا چلوں کہ مجھے بلاگ ٹریفک بڑھانے کا کوئی شوق نہیں۔ اختلاف رائے ہر جگہ موجود ہوتا ہے، حتی کہ بھائیوں کے درمیان بھی کبھی تلخی پیدا ہوجاتی ہے، مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا جائے۔ ہرانسان دنیا کو اپنے انداز سے دیکھتا ہے، اس کا مشا ہدہ اپنی نوعیت کا ہوتا ہے اور اسی لئے مختلف سوچیں اس دنیا میں پرورش پاتی ہیں۔ یہ سوچ اچھی ہو یا بری، اس کا فیصلہ کسی خاص معاشرے میں رائج معاشرتی اصولوں کے مطابق کیا جاتا ہے۔

 

اس بلاگ پر ایک تبصرہ کچھ یوں ہوا۔ مبصر کی ذاتی رائے کا احترام کرتے ہوئے میں آپ سب قارئین کو ایک عدد سکرین شاٹ دکھانا چاہتا ہوں جس میں ساتھی بلاگرز کو خنزیرکہنے پر بھی صاحب بلاگ نے اس تبصرے کو نہیں ہٹایا۔

کونسی چیز زیادہ بری ہے، آپ تقابل کے بعد خود فیصلہ کیجئے۔ میں کسی کا طرف دار نہیں صرف ایک اپیل کر رہا ہوں کہ اپنی آنکھ کا شہتیر مدنظر رکھ کر دوسرے کے تنکے پر اعتراض کیجئے۔

 

11 thoughts on “تقابل”

  1. محترمی منیر عباسی صاحب!
    جس بلاگ کا رابطہ لنک آپ نے دے رکھا ہے ۔ اس بلاگ پہ تو کوئی ایسی رائے نہیں ہیں، جنکا اسکرین شارٹ آپ نے دیا ہے۔ غالبا آپ نے رابطہ لنک لگانے میں اس بات کا خیال نہیں رکھا۔ بہر حال

  2. جناب ٹریفک بڑھانے کا شوق نہ رکھیں۔
    لیکن کچھ بتانا چاھیں گے تو ٹریفک تع چاھئے ہوگی۔
    رہ گئی بات اس بلاگر کی تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے دماغ کو دیکھا جائے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مونث ہے۔

  3. امن ایمان

    منیر کیا آپ بھی سمجھتے ہیں کہ بلاگ کی مقبولیت کا اندازہ وہاں دیے جانے والے تبصرہ جات سے لگایا جاتا ہے؟؟ آپ کی اس تحریر کو پڑھ کے مجھے بھی بہت برا لگا۔۔۔میں بھی وہاں جواب لکھ چکی ہوں۔۔۔یہ تبصرہ جلدی میں میری نظر سے نہیں گزرا تھا۔۔۔شاید عنیقہ نےبھی جلدی میں غور نہ کیا ہو۔

    1. امن بی بی
      آپ نہایت اچھی، سادہ دل اور معصوم انسان ہیں
      ان کی بھی نظر نہ پڑی ہو؟
      اگر تھوڑا وقت مل سکے تو اس بلاگ پر کیے جانے والے تبصرے دیکھیے گا
      نامعلومیت کا سہارا لے کر گالیاں دی جاتی ہیں، اور تبصرے لگے رہتے ہیں۔

  4. امن ایمان

    ہائیںںں میں شاید کچھ الٹا لکھ گئی ہوں۔۔۔آپ کی تحریر بری نہیں لگی۔۔۔وہ تبصرہ برا لگا۔

  5. جناب ايسی باتوں کو دل پر نہ ليجئے ۔ بيکار ميں صحت خراب ہو گی ۔ يہ شعر ايک مفکر کا ياد رکھيئے
    عُرفی تُو منديش ز غوغائے رقيباں
    آوازِ سگاں کم نہ کُند رزقِ گدا را

  6. جناب اختلاف رائے اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے بھی کیا جاسکتا ہے۔ اب اس پر کیا کہا جائے کہ صاحب بلاگ نے موڈریشن آن کرنے کے باوجود ایسے کسی تبصرے کو منظور کیا۔۔۔۔

    1. سعد :: آپ بات نہیں سمجھے غالبا۔
      جعفر کی پوسٹ پر کسی نے کہا کہ اس پوسٹ سے ایک سرد جنگ کا آغاز ہو جائے گا جو کہ ظاہر ہے ناپسندیدہ عمل ہے، مگر یہی تبصرہ، جس کا میں نے سکرین شاٹ لگایا ہے، اس پر کسی نے اس وقت تک اعتراض نہیں کیا جب تک میں نے اس کی نشاندہی نہیں کی۔

      امید ہے اب آپ سمجھ گئے ہوں گے۔

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں