Skip to content

امید سحر ۔ ۳

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن صوبہ سرحد کے ۵ رکنی وفد نے آج مؤرخہ ۲۷ جون ۲۰۰۹ کوایوب میڈیکل انسٹی ٹیوشن کے چیف ایگزیکٹیو جناب شہزاد نعیم سے دوبارہ ملاقات کی ۔ اس ملاقات کا جناب شہزاد نعیم صاحب کو ڈاکٹروں کے مسائل کی یاد دہانی کروانا تھا۔

ملاقات ایک مرتبہ پھر خوشگوار ماحول میں ہوئی اور جناب شہزاد نعیم صاحب نے وفد کو اس وقت تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کی طرف سے پچھلی ملاقات کے موقع پر مہیا کی گئی عرضداشت سیکریٹری ہیلتھ صوبہ سرحد کو مناسب سفارشات کے ساتھ بھجوا دی گئی ہے۔ جناب شہزاد صاحب نے وفد کی موجودگی میں ہی حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاورکے چیف ایگزیکٹیو سے فون پر بات کی اور انھیں صوبہ کے ڈاکٹرز کے کم وظیفہ کے مسئلے کی طرف متوجہ کرتے ہوئے مناسب سفارشات تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سلسلےمیں متعلقہ تفاصیل اس پریس ریلیز میں بیان نہیں کی جاسکتیں۔ جناب شہزاد نعیم نےموصوف کو پی جی ایم آئی کے ڈین سے رابطہ کر کے ایک ایسا شفاف طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی کہ جس سے صوبہ کے ٹرینی ڈاکٹرز کی حالت میں خاطر خواہ بہتری ہو سکے۔حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کے چیف ایگزیکٹیو نےجناب شہزاد صاحب سے اتفاق کرتے ہوئے انھیں اپنے پورے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ ہر پلیٹ فارم پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔

جناب شہزاد نعیم نےوفد کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے آئی سی یو یونٹ کے لئے تین جدید بلڈ گیس مشینیں فعال کرنے کے بارے میں بھی بتایا۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ مشینیں دو سے تین ہفتوں میں کام کرنا شروع کر دیں گی۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ صوبہ سرحد کے وزیر اعلی سے ان کی مستقبل قریب میں ہونے والی ملاقات میں وہ وظائف کے اس مسئلے سے پیدا ہونے والی صورت حال سامنے لانے کی پوری کوشش کریں گے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن دونوں بڑے ہسپتالوں کے چیف صاحبان کا شکریہ ادا کرتی ہے اور امید ظاہر کرتی ہے کہ اگر اسی طرح ارباب اختیار کا تعاون شامل حال رہا تو ڈاکٹرز کو اپنے مسائل کے حل کے لئے سڑکوں پر نہیں آنا پڑے گا۔

بشکریہ پریس سیکریٹری ۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن صوبہ سرحد۔

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں