Skip to content

الیکشن کا نتیجہ

آج ۱۰ اگست ۲۰۱۰ کو ایوب میڈیکل انسٹیٹیوشن میں دوسرے تاریخ ساز الیکشن ہوئے۔ اس الیکشن میں گزشتہ کابینہ کے صدر نے ایک نئی کابینہ اپنی صدارت میں ڈیموکریٹس کے نام سے نامزد کی اور ان کے مقابلے میں ہم گرینڈ ڈاکٹرز الائنس کے نام سے میدان میں اترے۔

 

گرینڈ ڈاکٹرز الائنس ایک سوچا سمجھا اتحاد نہ تھا۔ ہم، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خود اپنے نام سے الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے، مگر بہت سے زمینی حقائق کے پیش نظر ہمیں یہ ارادہ ترک کرنا پڑا اور ہمیں دوسری جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایک گرینڈ ڈاکٹرز الائنس بنانا پڑا۔ اس میں ہمارے ساتھ ہزارہ میڈیکل ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور پیپلز ڈاکٹرز فورم شامل ہوئے۔

کابینہ کے نامزد کردہ ارکان بھی اسی تناسب سے شامل کئے گئے۔ ہم نے ڈاکٹرز اتحاد کی خاطر صدارت ہزارہ میڈیکل ایسوسی ایشن کے نامزد کردہ رکن کے حوالے کی ، حال آنکہ اس فیصلے سے ہمارے بہت سے ارکان کو اختلاف تھا۔ ہمارے بہت دوست اس فیصلے پر ہم سے ناراض ہوئے، مگر ہمیں وسیع تر تناظر میں یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ یہ ایک کڑوا گھونٹ تھا جو ہم نے اس لئے پی لیا کہ ڈاکٹرز اتحاد پارہ پارہ نہ ہو۔ دوسری اتحادی جماعتوں نے بھی ایک ایک رکن نامزد کرنے پر اکتفا کیا اور یوں کابینہ میں سات نشستیں ہمارے حصے میں آئیں۔

آج انتخابات بہت پر امن ماحول میں ہوئے اور چھے بجے کے آس پاس جب ووٹوں کی گنتی ختم ہوئی تو لوگوں کو علم ہوا کہ ہم نے ۴۰۳ ووٹ حاصل کئے اور ڈیموکریٹس نے صرف ۲۶۹ ووٹ۔ یوں اگلے دو سال تک ہم نے پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی نمائندگی حاصل کرنے کا حق لے لیا۔

کچھ زیادہ لمے  چوڑے وعدے نہیںکئے ہم نے۔ صرف اپنی گزشتہ کارکردگی ووٹران کے سامنے رکھی اور ان کا اعتماد حاصل کر لیا۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ اگلے دو سال ہمیں اپنا فرض ادا کرنے کی توفیق عطا کرے۔ اور ہمارا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔

11 thoughts on “الیکشن کا نتیجہ”

  1. بھولے بادشاہو!
    تصویر تو لگا دی اب یہ بھی بتا دیں کہ ان میں سے آپ کا چہرہ پرنور کونسا ہے۔ 🙂

  2. آپ اور آپ کی تنظیم دو سال کے لئے منتخب ہوئے ہیں، اس لئے مبارک باد دو سال بعد ہی دینا پسند کروں گا۔ 🙂

    اللہ آپ کے نیک کاموں میں برکت عطا فرمائے۔

  3. منیر صاحب بہت بہت مبارک ہو، امید ہے آپ کے دور ڈاکٹری میں‌ مریضوں‌ کے گردے سلامت رہیں‌ گے 😀

  4. آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔

    جہانزیب:: میری سپیشلٹی کا گردوں‌ سے کوئی تعلق نہیں۔
    🙂
    اگر گَردوں کہا تھا تو اس پہ میرا کوئی بس نہیں چلتا۔
    :p

    باقی میں‌اتنا بھی گمنام نہیں‌کہ مجھے اپنی تصویر کے ساتھ اپنا نام لکھ کر یہ بھی لکھنا پڑے کہ ” مشہور ڈاکٹر لیڈر”

    ؛p

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں