Skip to content

الوداع فیس بک

بہت دنوں تک شش و پنج میں رہنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا ہے کہ چونکہ فیس بک کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے میری حقیقی زندگی کی بہت سی مصروفیات متاثر ہو رہی تھیں. اس لئے اس کا چھوڑنا بہتر.

اس سے قبل میں دو مرتبہ فیس بک چھوڑنے کی ناکام کوشش کر چکا ہوں. ہر بار مجھے اپنی قسم توڑنی پڑی.

اس میں کوئی شک نہیں کہ فیس بک سے مجھے اپنے کئی پرانے دوستوں سے ملاقات کا موقع ملا جن سے میں ایک عشرے سے بھی زیادہ وقت سے نہیں ملا تھا. مگر شائد ملاقات کا یہ “چارم” وقتی تھا. ہم سب اپنی اپنی زندگی کے ایک خاص محور پہ چلنے کے اتنے عادی ہو گئے ہیں کہ اب تھوڑی سی ، وقتی خوشی کے بعد مانوس اجنبیوں کی طرح ایک دوسرے کی تصویروں کو پسند ہی کرتے رہتے ہیں. شائد اب کچھ کہنے کو رہا نہیں ہے. مگر مجھے اپنے دوستوں سے کوئی شکایت نہیں ہے، یہ تو ایسے ہی بر سبیل تذکرہ بات درمیاں میں آ ٹپکی.
میرے دوستوں کے ساتھ میرا بہت اچھا وقت گزرا، مگر یہ وقت حقیقی زندگی کا حصہ تھا، جس میں بہت سی باتیں کہے بغیر سمجھ لی جاتی تھیں. بہت سے گلے شکوے نظروں نظروں میں کئے اور اتارے جاتے تھے. اب شائد سب کچھ مصنوعی ہو گیا ہے. ایک دوسرے سے رابطے کے ذرائع جتنے عام ہوتے جا رہے ہیں اتنی ہی دوریاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں.

فیس بک کے حامی شائد اس کے ان گنت فوائد بیان کریں، اور حقیقت یہ بھی ہے، کہ مجھے اپنے بلاگ کے بہت سے خاموش قارئین بھی فیس بک کی بدولت ملے، اور بہت سے نفیس لوگوں سے ملاقات فیس بک کی بدولت ہوئی، مگر شائد اس کا استعمال کچھ حدود کے اندر ہونا چاہئے تھا، جو میں یقینا نظر انداز کر گیا.

آج میں نے فیس بک اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کرنے کی بجائے مستقل حذف کرنے کے آپشن پر صاد کیا ہے. پالیسی کے مطابق 14 دن بعد یہ اکاؤنٹ حذف کر دیا جائے گا.

اس دوران میں پوری کوشش کروں گا کہ اس کے بعد بچنے والے وقت کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کروں.
انشاءاللہ.

16 thoughts on “الوداع فیس بک”

  1. میری دانست میں تو فیس بک ایک اچھی تفریح اور مشغلہ ہے۔ ہاں! جب کوئی مشغلہ حد سے تجاوز اختیار کرنے لگے تو اس کے منفی اثرات پڑنا عام بات ہے۔

    (یہ تبصرہ تیسری بار لکھنا پڑرہا ہے کیپچے کی وجہ سے :()
    .-= محمداسد´s last blog ..ٹی20 عالمی کپ: سپر8 مرحلہ شروع =-.

  2. اعتدال ضروری ہے۔ میں کئی بار آنلائن ہوتا ہوں، ہر بار فیس بک کا چکر بھی مارنا ہوتا ہے لیکن آنے والی ستر فیصد درخواستیں مسترد کردیتا ہوں، صرف سٹیٹس اپڈیٹ پڑھتا ہوں، یا گروپس میں کچھ دیکھتا ہوں اور بس۔ لوگ گیمز کھیلتے ہیں اور جانے کیا کیا کرتے ہیں، مجھ سے نہیں ہوپایا یہ سب اب تک اور نہ ہی ہوسکے گا۔
    .-= دوست´s last blog ..ہونا ہمارا صاحب لیپ ٹاپ =-.

  3. میری ایک پولش دوست نے بھی ایسا ہی کیا۔ فیس بک یہودیوں کی اک بہت بڑی سازش ہے۔ اس سے دور رہیں تو بہتر ہے۔

  4. جی صاحبان. اعتدال ضروری ہے، شائد میرا فیس بک اکاؤنٹ حذف کرنا بھی اعتدال کے زمرے میں نہیں آتا، مگر یہ ہے بہت وقت ضائع کرنے والی شے.

    اس پہ تو آپ مجھ سے ضرور متفق ہوں گے.

  5. آپ نے فیس بک بہت تفصیل سے استعمال کلرنا شروع کر دیا تھا، شاید اسی لءے یہ نوبت آئ۔ میں دن میں کئ بار دیکھ لیتی ہوں لیکن بس اپنا ہوم پیج۔ وہ بھی جو سامنے ہو۔ اس طرح سے چار پانچ منٹ سے زیادہ خرچ نہیں ہوتے۔
    تو اب آپ بلاگنگ کی طرف توجہ کریں گے۔ میرا خیال ہے یہ زیادہ مفید کام ہے۔
    .-= عنیقہ ناز´s last blog ..نئے افکار انکا حصول اور ترویج-۱۲ =-.

  6. آپ نے یہ بہت درست فیصلہ کیا. اب آپ انشاء اللہ اپنی زندگی میں ایک آزادی کا احساس محسوس کریں گے. فیس بک وغیرہ پہ پرانے دوست ملنا واقعی بس ایک وقتی خوشی ہوتی ہے. گزرے سالوں میں ہر کوئی اپنے طور زندگی گزارنے کا عادی ہو چکا ہوتا ہے. اور یہ تو آپ نے بہت خوب کہا ہے کہ ایک دوسرے سے رابطے کے ذرائع جتنے عام ہوتے جا رہے ہیں اتنی ہی دوریاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں.

  7. ہمم ۔۔۔۔ اگر آپ کی حقیقی زندگی اس سے متاثر ہو رہی تھی تو میرے خیال میں اس سے بہتر فیصلہ کوئی نہیں ہو سکتا۔ اللہ فیصلوں میں برکت دے۔
    اب آپ اپنا وقت بلاگ کو دیں، ہم آپ کی تحریروں کے شدت سے منتظر ہیں۔
    .-= ابوشامل´s last blog ..بیوروکریٹس سدھر جائیں ورنہ =-.

  8. ابوشامل: ہمم ۔۔۔۔ اگر آپ کی حقیقی زندگی اس سے متاثر ہو رہی تھی تو میرے خیال میں اس سے بہتر فیصلہ کوئی نہیں ہو سکتا۔ اللہ فیصلوں میں برکت دے۔
    اب آپ اپنا وقت بلاگ کو دیں، ہم آپ کی تحریروں کے شدت سے منتظر ہیں۔

    جی جناب. اس سال بہت سی مصروفیات ایسی ہیں جن کو اگر ترجیح نہ دی تو بہت نقصان کا احتمال ہے. ستمبر میں میرا پیپر ہے، پڑھنا بھی ضروری ہے. بلاگنگ کا بھی ایک رُخ آہستہ آہستہ متعین ہوتا جا رہا ہے لہذا مجھے خود ہی فیصلہ کرنا ہوگا کہ کونسی چیز میرے لئے کتنی اہم ہے.

    دعا کا شکریہ.

  9. عنیقہ ناز: آپ نے فیس بک بہت تفصیل سے استعمال کلرنا شروع کر دیا تھا، شاید اسی لءے یہ نوبت آئ۔ میں دن میں کئ بار دیکھ لیتی ہوں لیکن بس اپنا ہوم پیج۔ وہ بھی جو سامنے ہو۔ اس طرح سے چار پانچ منٹ سے زیادہ خرچ نہیں ہوتے۔
    تو اب آپ بلاگنگ کی طرف توجہ کریں گے۔ میرا خیال ہے یہ زیادہ مفید کام ہے۔

    اگر صرف اپنا ہوم پیج دیکھنے پر ہی اکتفا کر پاتا تو اچھا نہ ہوتا؟
    🙂

    اگر میں روزانہ اپنے تمام دوستوں کی وال پہ ایک منٹ بھی لگاتا تو بیٹھے بیٹھے تین گھنٹے صَرف ہو جاتے. بہر حال اب وقت ہے کہ اپنی ترجیحات کا از سرِ نو جائزہ لیا جائے.

  10. آج اگر تبصرہ نہ ہوتا تو سالانہ ہونا تھا کئی بار لمبے تفصيلی تبصرے لکھ کر بھيجے تو دھکا لگانے کے باوجود جا کر نہ ديں ہزارہ کے حالات سے ڈر جاتے تھے شايد ، ٹاپک پت عرض کيا ہے اگر ابھی آپ کلو کلے پہيں تو خود ساختہ پابندی کيوں لگاتے ہيں اپنے اوپر انجوائے کر ليں تھوڑے دن
    .-= پھپھے کٹنی´s last blog ..حسن انتخاب _ 1 =-.

  11. DuFFeR - ڈفر

    کیا کھا کر یہ کام کیا ہے کہ اتنی ہمت پیدا ہو گ$ی؟
    مجھے بھی بتائین نا

  12. DuFFeR – ڈفر: کیا کھا کر یہ کام کیا ہے کہ اتنی ہمت پیدا ہو گ$ی؟
    مجھے بھی بتائین نا  

    اس سے پہلے تو ہاسٹل میں دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر لوبیہ اور چائینہ رائس کھایا تھا.
    🙂

  13. ہمیں چاہیئے کہ مسلمان ہونے کے ناطے اپنے آپ کو فیس بک سے الگ کر لیں اپنا اکاؤنٹ بند کر لیں

    اپنی دوستی اپنے ان مسلمان بھائیوں کے لئے چھوڑ دیں جو پیغمبر محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے ماننے والے ہیں
    یا ان لوگوں کے لئے جو محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے نام کی بھی بے حرمتی نہیں کر سکتے

    ایک حدیث کا مفہوم ہے
    قیامت میں ہر شخص اس کے ساتھ ہوگا جس کا ساتھ وہ دنیا میں رکھتا تھا
    کیا ہم ان خبیث لوگوں کے ساتھ اب بھی ہیں
    بس ایونٹ چلا جائے ہم پھر فیس بک پر
    کیا یہی محمدصلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے

    ہم اس کے بدلے دوسرے ذرائع کیوں استعمال نہیں کر لیتے
    تا کہ بار بار ایسا عمل کرنے کی نا سوچ سکیں یہ غیر مسلم

    ورنہ ہر سال ایسا ہی ہو گا
    اور ہم 5 سے 10 دن کے لئے فیس بک بند کر کے محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا دم بھرتے رہیں گے

    کیا ہم محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہیں یا محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے والوں کے ساتھ؟

  14. فیس بک نے ابھی تک میری ذاتی زندگی میں اتنا خلل نہیں ڈالا اس لیے میں تو آپ جیسا فیصلہ لینے سے رہا۔ ہاں وقتی طور پر اکائونٹ کو ڈی اکٹیویٹ ضرور کر دیا ہے۔ میرے تمام کلاس فیلو اور بیشتر عزیز جو دوسرے ملکوں میں‌ہیں ان سے بذریعہ فیس بک ہی منسلک ہوں اس لیے فی الوقت اس کو چھوڑنا ممکن نہیں۔ تاہم فیس بک کی اسلام دشمنی پالیسی کا جاری رہنا مستقبل میں مجھے ایسا فیصلہ لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔ فیس بک کا ایک اچھا متبادل بلاگنگ ہے۔ اگر فیس بک والا وقت اس کو دیں تو مزید بہتری آئے گی۔

  15. فیس بک بہرحال ایک اچھا کمیونیکشن ٹول ہے ،آپ اپنا پیغام بہت کم وقت میں‌بہت سارے لوگوں‌ تک پہنچا سکتے ہیں‌۔اب اگر غلط استعمال یااعتدال سے زیادہ استعمال تو اگر ہم کاغذ پنسل کا بھی کرنے لگیں‌تو وہ بھی تباہ کن ہوسکتا ہے ۔۔۔اس میں‌یہودیوںکا قصور تو نیہں‌نکالا جا سکتا ناں!

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں