Skip to content

The Lynching of justice.

Dr Aaafia Siddiquui has been sentenced to 86 years in prison by a US court. This brutal lynching of justice will only ininflam hatred towards the United States. I believe the US people and the Govt officials should stop asking the rest of the world that stupid question, “why does the world hate us, [mom] ?

After this judicial murder, where justice was not done, where an innocent,  woman who was tortured for 5 years at an american station in Aghanistan, and still anything could not have been proved against her, and the shadowy manner in which she was arrested and the story fabricated against her, it all comes down to one thing: Might is right.

All these fancy slogans of Justice, rights, Humanity, Civilization, Equality, Freedom, Education, and other stuff lose their  face value when we see that the justice drama being played in “so-called civillised” society is in fact a drama.

The prosecution rested its case on conflicting statements of army personnel, as I have come to know from the news reports, Dr Aafia’s finger prints were not found on the weapon which she allegedly used to harm the americans and her physical situation could not have allowed her to do so.

I feel sorry for Ordinary Americans. I feel sorry for Dr Aafia, I feel sorry for the rest of people who think that this stupid drama of “free civillised scoiety of people who have all the rights to exercise ” being staged around the world by americans using different state and non state actors.

I am sorry for you people.

I am also sorry for those people who will now be harmed after extremists start utilising this lynching of justice for their own benefit.

I am sorry for myself.

فیض احمد فیض کی نظم یاد آ رہی ہے:
 
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے

تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم
دار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے
تیرے ہاتوں*کی شمعوں کی حسرت میں ہم
نیم تاریک راہوں میں مارے گئے

سولیوں پر ہمارے لبوں سے پرے
تیرے ہونٹوں*کی لالی لپکتی رہی
تیری زلفوں کی مستی برستی رہی
تیرے ہاتھوں کی چاندی دمکتی رہی

جب کھلی تیری راہوں میں شامِ ستم
ہم چلے آئے ،لائے جہاں تک قدم
لب پہ حرفِ غزل ، دل میں قندیلِ غم
اپنا غم تھا گواہی ترے حسن کی
دیکھ قائم رہے اس گواہی پہ ہم
ہم جو تاریک راہوں*میں مارے گئے

نارسائی اگر اپنی تقدیر تھی
تیری الفت تو اپنی ہی تدبیر تھی
کس کاشکوہ ہے گر شوق کے سلسلے
ہجر کی قتل گاہوں سے سب جاملے

قتل گاہوں سے چن کر ہمارے علم
اور نکلیں گے عشاق کے قافلے
جن کی راہِ طلب سے ہمارے قدم
مختصر کر چلے درد کے فاصلے
کرچلے جن کی خاطر جہاں گیر ہم
جاں گنوا کر تری دلبری کا بھرم
ہم جو تاریک راہوں میں*مارے گئے

8 thoughts on “The Lynching of justice.”

  1. امریکہ کا انحطاط آخری حدوں پر ہے۔ ایک نہتی مظلوم عورت پر ظلم ڈھانے والا معاشرہ کبھی سکون سے نہیں رہ سکتا، اس فیصلے نے ثابت کر دیا کہ امریکہ کے دہرے معیارات ہیں۔ اور وہ مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے۔

  2. آپ کس کی بات کر رہے ہيں ؟ امريکا ميں انصاف تھا ہی کب ۔ کيا آپ جانتے ہيں کہ امريکا کے اصلی باشندے اپنے ہی ديس ميں اچھوتوں کی زندگی گذار رہے ہيں ؟
    کيا يہ انصاف تھا يا انسانيت کہ امريکا نے ہيروشيما اور ناگا ساکی پر ايٹم بم گرائے ؟
    کيا افريقی اور جنوبی امريکی رياستوں پر بلا وجہ يلغاريں انصاف اور انسانيت تھا ؟
    امريکا اور برطانيہ کا ناجائز بچہ اسرائيل امريکا سے تين بلين ڈالر سالانہ لے کر فلسطينی مسلمانوں کے ساتھ پچھلے باسٹھ سالوں سے امريکا ہی کی شہہ پر جو کچھ کر رہا ہے يہ انصاف اور انسانيت ہے ؟
    امريکا نے بے بنياد جھوٹ بول کر عراق ميں پچھلے 19 سال سے جو کچھ کيا اور کر رہا ہے وہ انصاف اور انسانيت ہے ؟
    امريکا بلاوجہ افغانستان ميں پچھلے 9 سال سے جو کچھ کر رہا ہے کيا يہ انصاف اور انسانيت ہے ؟
    امريکا ہمارے قبائيلی علاقوں ميں پچھلے 6 سال سے جو کچھ کر رہا ہے کيا وہ انصاف اور انسانيت ہے ؟
    وہ تو ہيں ہی ہر باعمل يا تعليميافتہ مسلمان کے دشمن مگر لعنت ہو ان ہمارے حکمرانوں پر جو اپنی جيبيں بھر کر اُنہيں اپنوں کو مارنے اور ذليل کرنے کی صرف اجازت ہی نہيں ديتے بلکہ خود ان کے حوالے کرتے ہيں اور ہر ظُلم ميں اُن کا ساتھ ديتے ہيں
    اور ان ہموطنوں کو کيا کہيں گے جو اب بھی ان مکار اور منافق حکمرانوں کا ساتھ ديتے ہيں ؟

  3. ایک عیسائی قیدی تھی مسلمانوں کی قید میں یو آرنلڈ لے
    اور ایک مسلمان قیدی ہے عافیہ صدیقی عیسائیوں کی قید میں ۔۔۔۔۔
    یہ ہے دو تحزیبوں کا فرق

    لعنت ہے امریکہ پر
    لعنت ہے مشرف پر
    لعنت ہے امریکہ کے نمک خور روش خیالوں حکمرانوں پر

  4. http://www.express.com.pk/epaper/index.aspx?Issue=NP_LHE&Page=Magazine_Page12&Date=20100918&Pageno=12&View=1

    1. http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101061891&Issue=NP_LHE&Date=20100927

      اس بارے آپ کیا کہو گے؟ اب یہ نہ کہنا ایجنسیوں کے اخبار کی خبر ہے۔ جیسے امت کے بارے میں آپ کے حامی کہتے ہیں۔

  5. یہ ہے وہ لنک جس کا حوالہ ایکسپریس اخبار نے دیاہے!
    http://www.guardian.co.uk/world/2010/sep/26/pakistan-imran-farooq-murder-mqm
    اس میں حوالہ ہے سورسز کا اور پھر ایک سینیئر پاکستانی سورس کا اس میں کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ یہ اسکاٹ لینڈیارڈ والوں نے کہا ہے بلکہ محتاط رہتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ سورسز سیز انٹیلیجنس سجیسٹ!!!!!!
    جبکہ ایکسپریس کی خبر لگانے والے نے کوشش کی ہے کہ پورا زور اسکاٹ لینڈیارڈ پر ڈال دیا جائے کیونکہ یہاں تو کوئی پکڑنے والا ہے نہیں البتہ وہاں قانون حرکت میں اجاتا ہے اس لیئے وہاں محتاط ہوکر لکھا گیا ہے!!!!!!!
    یوں یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ متحدہ کے دشمن معمولی نہیں ہیں اور وہ اپنی ہر حد سے گزر جانے کے لیئے تیار ہیں جیسا کہ ایکسپریس میگزین میں لکھا گیا ہے،اور وہ عمران فاروق جیسے ذہین آدمی سے انتہائی خوفزدہ تھے وہ نہین چاہتے تھے کہ وہ دوبارہ پاکستان آئیں اور متحدہ کی قوت بنیں!!!

    سب جانتے ہیں کہ الطاف سمیت پوری متحدہ مشرف کو پسند کرتی ہے اس لیئے بھی لگایا گیا الزام بہت بھونڈا ہو جاتا ہے!!!!!!
    اور یہ ہے متحدہ کا جواب،
    http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2010/09/100927_guardian_imran_farooq.shtml

  6. اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کوئی خبر بھی نہیں بلکہ ایک مضمون ہے،جو کسی بھی متحدہ دشمن شخص کی ذہنی اختراع بھی ہوسکتی ہے!!!!!!!!!!

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں