Skip to content

جاہل آن لائن

شاہین صہبائی جنرل مشرف کے دور میں امریکہ بدر تھے۔ وہ وہیں سے اپنی صحافتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے اور اپنی بساط کے مطابق ڈکٹیٹر پر تنقید کرتے رہتے تھے۔ شاہین صہبائی نے  ساوتھ ایشیا ٹریبیون کے نام سے ایک انٹرنیٹ مجلے کا اجرا بھی کیا جو کہ بعد میں مبینہ طور پر مشرف حکومت کے دباو پر بند کر دی گئی۔  اور یوں یہ ویب سائٹ عام لوگوں کی رسائی سے دور ہو گئی۔

اس ساوتھ ایشیا ٹربیون کی ویب سائٹ پر میں نے پہلی مرتبہ پڑھا کی عامر لیاقت ایک جعلی ڈاکٹر ہے۔ ایم اے صدیقی کے ایک مضمون میں کراچی کے روزنامہ امت کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ کس طرح عامر لیاقت نے کراچی یونیورسٹی کے حکام پر دباو ڈال یا ڈلوا کر اپنی ڈگریوں کی بہت عجلت میں تصدیق کر وائی اور الیکش میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر کامیاب ہو کر مذہبی امور کے وزیر مملکت بن گئے۔ امت اخبار کے خلاف عامر لیاقت نے کسی زمانے میں عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان بھی کیا تھا ، جو کہ آج تک رو بہ عمل نہ ہو سکا۔

شعیب صفدر نے ایک ویب سائٹ کے بارے میں لکھا ہے جس پر جعلی ڈگریوں کے  بل بوتے پر پارلیمنٹ میں آنے والے سیاست دانوں کی  فہرست و تصاویر لگی ہوئی ہیں۔ وہیں تبصروں کو پڑھتے ہوئے میں اس وقت حیران ہو گیا کہ کچھ تبصرہ نگار شد و مد سے عامر لیاقت کے نام کے ساتھ ایم کیو ایم کی نسبت لگانے کی مخالفت کر رہے تھے، کیونکہ بقول انکے عامر لیاقت کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ نکال تو دیا گیا تھا، مگر الیکشن تو اس نے انھی ڈگریوں کے بل بوتے پر ایم کیو ایم کے جھنڈے تلے لڑا تھا نا!!!!

اب عامر لیاقت کے ورلڈ ریکارڈ کی کچھ تصاویر بھی دیکھ لیں۔

یہ ماسٹرز کی ڈگری کا عکس ہے جو کہ کراچی یونیورسٹی سے تصدیق کروایا گیا تھا۔

اور یہ پی ایچ ڈی کی ڈگری کا عکس جو کہ صرف تین ہفتے بعد عامر لیاقت کو دی گئی۔

یعنی ۱۵ مارچ ۲۰۰۲ کو ماسٹرز کیا اور ۵ اپریل ۲۰۰۲ کو پی ایچ ڈی۔

پتہ نہیں گنیز بک والے اس ریکارڈ کو ماننے سے کیوں انکاری ہیں؟

Daily
Ummat
contacted the Karachi University authorities
to find
out how these web site Email degrees were authenticated
in a single
day, in writing, by the then Registrar of Karachi
University,
Prof. NM Aqil Burney. The Registrar received the
application from
Dr Aamir on August 24, 2002, days before filing of his
nomination
papers for the NA election and authenticated his degrees
though
this letter No PA/2002 Dated August 24, 2002

When
the newspaper contacted the Higher Education Commission
in Islamabad,
the official authority on the matter, to verify whether
the Trinity
College & University of Spain, which issued the
degrees to
Dr Aamir, was a recognized institution by Pakistan,
Director General
Mohammed Javed Khan informed the newspaper vide a letter
Dated
February 23, 2005 that the Trinity College was not
recognized.
The letter confirmed the forgery of Dr Aamir and
abetment in the
forgery by Prof Aqil to facilitate his candidacy in the
election.

ساوتھ ایشیا ٹریبیون کی مکمل رپورٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

19 thoughts on “جاہل آن لائن”

  1. DuFFeR - ڈفر

    پالٹی کو بدنام کرتے ہو
    تمہاری یہ سازشیں کامیاب نہیں ہوں‌ گی
    پائیجن ساڈا آوے ای آوے

  2. مستقل قومی مشکل کے سربراہ جناب تان سین نے رابطہ کیمٹی کے ذریعے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب جاگیرداروں کی سازش ہے۔ تان سین نے اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے منیر عباسی کے خلاف قرار داد مرمت منظور کرانے پر زور دیا ہے۔ رابطہ کیمٹی سے بات کرتے ہوئے تان سین نے کہا کہ اس مشکل وقت میں‌ پالٹی اور قوم عامر لیاقت کی ڈگری میں کھڑی ہے۔

  3. پنجاب سے جعلی ڈگریوں کی لائن لگی ہوئی ہے پھر بھی زور کس پر ہے عامرلیاقت پر!!!!!
    🙂
    اگر نون لیگ کے ارکان غلط کام کریں تو وہ انکا انفرادی معاملہ ہے نون لیگ بے قصور ہے!
    اگرایم کیو ایم کے لوگ کچھ غلط کریں تو یہ ان کی پارٹی پالیسی ہے اور ساراقصور ایم کیو ایم کا ہے!

    ہاں بھائی صحیح ہے جن کا موٹو ہی
    چت بھی میری پٹ بھی میری اور اٹا میرے باپ کا، ان سے کیا بحث!!!!!!!!!!!!!!!!
    لاہور میں کشتیاں چلتی کسی کو نظر نہیں آرہیں پر کراچی میں سڑکوں پرایک انچ بھی پانی کھڑا ہوجائے تو وہ اودھم مچتا ہے کہ الاماں الحفیظ

  4. کیا ایبٹ آباد سے آپ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گئے۔
    لگتا ھے لندن سے کوئی فون شون آیا ھے
    lol
    ویسے کیا مجھے بھی ایک عدد پی ایچ ڈی کی ڈگری مل جائے گی؟

    مارکیٹ میں بھاو کیا چل رہا ھے؟

  5. ویسے ایک بات سمجھ نہیں آئی۔ نون لیگیوں اور پیپلیوں کی جعلی ڈگریوں پر میڈیا میں اتنا شور اور اس شور مچانے والوں کے سربراہ جیو ٹی وی کا اپنا بندا جعلی ڈگریا تو اس کے بارے میں اتنی خاموشی۔۔۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

  6. عبداللہ صاحب کا شکوا بجا نہیں ہے کیونکہ عامر لیاقت صاحب کا تزکرہ بہت کم ہورہا ہے۔ ہر جگہ مسلم لیگ اور پی پی پی کے جعلی ڈگری والوں کے خلاف بات کی جارہی ہے۔ اگر کہیں عامر لیاقت کا زکر بھی آرہا ہے تو اس میں تعجب کی کیا بات ہے۔

    لاہور میں جو کشتیاں چلیں وہ سب کو ناصرف نظر آیا بلکہ میڈیا نے اس پر خوب شور بھی مچایا، لیکن عبداللہ میاں شاید سو رہے تھے۔

    ہاں عمار کی بات میں وزن ہے۔ یہ تو کھلا تضاد ہے جی
    لیکن عمار بھائی کا ایک مسئلہ اور بھی ہے کہ یہاں
    شور مچائے شور کے مصداق بہت کچھ ہوتا ہے

  7. ہاں‌ ڈاکٹر صاحب، جھاڑیوں سے یاد آیا
    اگر ایبٹ آباد میں‌خاردار جھاڑیاںوغیرہ ہیں تو وہ صاف کروادیجیے۔۔
    آخر مہمان نوازی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔۔

  8. ہر جگہ کی جارہی ہیں مگر تم بلاگر تو سو رہے تھے نا!
    سب جاگے تو عامر لیاقت کی ڈگری پر جو کہ ایم کیو ایم کا رکن بھی نہیں اور ابھی اس کی ڈگری کہیں تصدیق کے لیئے بھیجی بھی نہیں گئی!
    رہا سوال لاہور میں کشتیاں چلنے کا تو تمھیں بڑی تکلیف ہوئی؟؟؟؟؟؟
    اور دیکھ لو لاہور کی کشتیوں کی تصویریں نہیں لگیں مگر کراچی میں بارش کی تصویریں پنجاب والوں نے فورا بلاگ پر لگادیں ،مگرافسوس کہ انہیں یہ یاد نہیں رہا کہ اب نہ تو کراچی میں مصطفی کمال میئر ہے اور نہ ہی متحدہ کی بلدیاتی حکومت!!!!!!!
    پھر بھی متحدہ کراچی کو اون کرتی ہے اور اب بھی وہی لوگ سڑکوں پر صفائیاں کرواتے پھر رہے ہیں ذمہ داری نہ ہونے کے باوجود!

  9. اپنی گھٹیا اخلاقیات کا ہر جگہ مظاہرہ کرنا ضروری نہیں ہوتا مسٹرجعفر اور یاسر جاپانی خوامخواہ!
    اگر جواب نہیں بن پڑتا تو خاموش رہو کم سے کم اس طرح تم لوگ اپنی جہالت کو تو چھپا ہی لوگے!!!!!
    🙂

  10. بس یہی رونا ہے ۔ جو جس کسی سے وابستگی رکھتا ہے اس کی غلطی کے اعتراف یا مذمت کی بجائے دوسرے کی غلطی پر گلا پھاڑنا شروع کر دیتا ہے ۔ حق و صداقت کا دعویٰ آسان مگر عمل بڑا مشکل ہے ۔ ایم کیو ایم ہو ، ن لیگ ، پی پی پی یا کوئی اور اغلڑم بغلڑم ، جو غلط ہے سو غلط ہے اس کی مذمت کی جانی چاہیے ۔ عبداللہ یہ رویہ تو بالکل مناسب نہیں ، اگر پنجاب کے بلاگرز اس پر لکھ رہے ہیں تو ایم کیو ایم کے بلاگرز بھی لکھ رہے ہیں ۔ بلکہ اصل رولا تو ہے ہی پنجاب کے اندر ۔
    اور اگر لاہور میں کشتیاں چل رہی ہوں تو کراچی کو وینس بنانے والےمعاف کئے جا سکتے ہیں ؟؟
    ہمارے یہی رویے ہیں جو ہمیں نہ تو کوئی فیصلہ کرنے دیتے ہیں اور نہ آگے بڑھنے دیتے ہیں ۔ جس دن ہمیں اپنی غلطی تسلیم کرنے اور اس پر تائب ہونے کا ہنر آ گیا ہمارے حالات درست ہو جائیں گے ۔

    میں نے تو ایک جگہ مشور دیا تھا کہ بابا پال سائیں سے مدد لے کر یہ بھی معلوم کیا جائے کہ جن کی ڈگریاں اصلی ہیں انھوں نے اصلی ڈگری کے لئے کتنا دھونس دھاندلی سے کام لیا تو جعلی ڈگریوں کے جمعہ بازار کے علاوہ اتوار اور پیر بازار بھی لگنے کی امید ہے ۔
    وسلام

  11. طالوت یہ نصیحت صرف مجھے ہی کیون کی جارہی ہے اس خاص عنایت کی وجہ جان سکتا ہوں یا تم لوگوں کے منہ نصیحت کے لیئے جب ہی کھلتے ہیں جب کراچی کے علاوہ کسی اور جگہ کی برائی کی طرف اشارہ کیاجائے!!!!!!!

  12. جہاں دھونس دھاندلی سے جھوٹے پی ایچ ڈی کیئے جارہے ہوں وہاں چھوٹی موٹی ڈگریوں کو کون پوچھتا ہے طالوت میاں!!!!!

  13. میرے بھائی ، مجھے دوسروں کا پتہ نہیں مگر میرے لئے لندن سے لاہور تک سب ایک جیسے ہی ہیں ۔ ننگ دیں ننگ ملت ننگ وطن ۔ میرے نزدیک تو حکومت و لیڈری کا نمونہ دور فاروقی ہے کہ نوکر اونٹ پر ہو اور خلیفہ پیدل ۔قحط ہو تو خلیفہ کے پوتے پوتیاں بھی اسی سرکاری دسترخوان سے کھاتے ہوں جس سے عوام۔ امیر شہر کو غلطی پر شہری سے درہ پڑنے کا امکان ہو ۔

    وسلام

  14. دور فاروقی کی تمنا کرنے والوں کو چاہیئے کہ زرا ایک بار اپنے گریبانوں میں منہ ڈال کر بھی دیکھ لیں،امید ہے کہ افاقہ ہوگا!!!!!!

  15. میرے خیال میں آپ سے بات ہی بے کار ہے ۔ آپ ہر چیز کا الٹا مطلب نکالتے ہیں ۔ اگر آپ میری دور فاروقی والی بات سے طالبان یا کوئی جماعت سمجھے ہیں تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے ۔ میں تو حوصلے اور تہذیب کے ساتھ مختصر سے حقائق پر بات کر رہا ہوں ۔ تفصیل میں گیا تو شاید آپ راکٹ لانچر کا استعمال کریں گے ۔ بہرحال میرا گریبان الحمدللہ اجلا ہے اور اس کے لئے مجھے کسی کو یقین دلانے کی ضرورت نہیں۔
    اللہ حافظ

  16. طالوت :: مجھے آپ سے ہمدردی ہے۔ میں‌عام حالات میں بحث کو اس درجہ طول دینے ہی نہ دیتا، مگر جب میں‌نے دیکھا کہ پس منظر سے ناواقف قارئین کو شائد جعفر اور یاسر کے تبصرے سمجھ نہیں‌آئیں تو میں‌نے عبداللہ کے تبصرے اسی طرح رہنے دئے۔

    موصوف کی خصوصیت ان کا رویہ ہے ، کیسا رویہ ہے، آپ جان چکے ہیں۔
    دلیل ان پر اثر نہیں‌کرتی۔

    افسوس۔۔۔۔

  17. حضرت آپ اتنے ناسمجھ لگتے تو نہیں ہیں!
    میری گریبان میں منہ ڈال کر دیکھنے سے مراد یہ ہے کہ عوام بھی تو دور فاروقی جیسی ہو ،اب کہیں اس وقت کے مسلمان جیسوں کا عشر عشیر بھی آپ کو کہیں نظر آرہا ہے؟؟؟
    ایک تو مجھے ہر بات ہجے کر کر کے سمجھانا پڑتی ہے!!!!

Comments are closed.

یہ تحریر کاپی نہیں کی جا سکتی ۔ آپ صرف اس تحریر کا لنک شئیر کر سکتے ہیں۔

زحمت کے لئے معافی چاہتا ہوں